حقدار ہو گیا

 نعت پاک

از ۔ کلام الدین کلیمی

دنیا سے دل ہمارا بھی بیزار ہو گیا

جب سے یہ مصطفیٰ کا طلب گار ہو گیا

جب میں غلام سید ابرار ہو گیا

خلد بریں میں جانے کا حقدار ہو گیا

عشقِ نبی سے دل کو سجایا تھا اس لئے

محشر میں پل صراط کے اس پار ہو گیا

عاشق بنا وہ جب سے رسول کریم کا

حبشی غلام دیکھیے سردار ہو گیا

جب سے شہ مدینہ پہ پڑھنے لگا درود

میں بھی خدا کے فضل سے زردار ہو گیا

ایسا لگا کہ باغ جناں میں ہوں میں کھڑا

جیسے مدینہ حاضرئ دربار ہو گیا

لے کے نبی کا نام کلیمی چڑھا ہوں میں

واللہ کھیویا ناؤ کا منجدھار ہو گیا

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

شب معراج

رسولِ ذی شاں مدینے والے

بھر دے تو کاسہ مرا رب کریم