چین،سکوں سے،راحت سے

2021 کی آخری نعتیہ کاوش

از ۔ فارِح مظفرپوری

31/دسمبر 2021

ہرسانس ہمیشہ لیتاہوں میں چین،سکوں سے،راحت سے

خوشحال مرا دل رہتا  ہے  ہر لمحہ انھی کی مدحت سے

کعبہ کو بنائے ہو قبلہ ، یثرب کو بنائے مدینہ ہو

"صحرا میں کھلے ہیں پھول حسیں، سرکار تمھاری رحمت سے"

بیتاب نگاہیں ہیں میری للہ ادھر ہو ایک نظر

تسکین انھیں مل جائے گی بس نوری در کی زیارت سے

اک بار سہی بلوا لیجے ، دیدار مدینہ کرادیجے

امید لیے بیٹھا ہوں یہی یا شاہ عرب اک مدت سے

جو نام نبی پر مرتے ہیں وہ شان سے مر کر جیتے ہیں

یہ موت میسر ہوتی ہے عشاق کو اپنی قسمت سے

خیرات جو در سے پاتا ہے بس گیت انھیں کا گاتا ہے

مطلب وہ نہیں رکھتا ہے کبھی دنیا کے مال و دولت سے

جب ان کی ثنا  کا  ارادہ ہو  الفاظ  مقدس لانا تم

پھر شعرتمھارا نکھرے گا اے فارِح ان کی عنایت سے

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

شب معراج

رسولِ ذی شاں مدینے والے

بھر دے تو کاسہ مرا رب کریم