الفت کی باتیں

 غزل

از: سید خادم رسول عینی

کرو تم سدا عشق و الفت کی باتیں 

کرو ترک بغض و عداوت کی باتیں

جو لے جائے دربار جان جہاں تک

کریں  ایسے سیر و سیاحت کی باتیں

مرے آنسوؤں کی کہانی عجب ہے

یہ کرتے  ہیں شاید مسرت کی باتیں 

 زباں سے جھڑیں جن کی گلہائے تازہ 

کرو گل سے ان کی فصاحت کی باتیں

فلک بھی ٹھہر کر جسے دیکھتا ہے

کریں  ایسے انساں کی رفعت کی باتیں 

کیے جاؤ تم کام جب تک ہیں سانسیں 

نہ کرنا کبھی بھی فراغت کی باتیں 

کرم کی گھٹا تم پہ برسے گی "عینی" 

کرو ان کے گیسو کی جودت کی  باتیں

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

شب معراج

رسولِ ذی شاں مدینے والے

بھر دے تو کاسہ مرا رب کریم