سبحان الله

 غزل

از ۔ سید خادم رسول عینی

خوب صورت ہے بہت فاختہ سبحان اللہ

آگیا ہونٹ پہ بے ساختہ سبحان اللہ

کتنے گھائل ہوئے بس ایک نظر سے اس کی

جیسے آنکھیں ہیں کوئی آختہ سبحان اللہ

 اپنے اونچے ہیں قوانین فلک سے آئے

نہیں ہیں نظریے خود ساختہ سبحان اللہ

ان کی یادوں سے ہے معمور معطر یہ سدا 

اس لیے دل نہیں ہے باختہ سبحان اللہ

ہے پسند اس لیے یہ ، امن‌ و اماں کے گھر کا 

استعارہ ہی رہی  فاختہ سبحان اللہ

 حسن فطرت بھی  ہوا جاتا ہے قرباں اس پر 

حسن جس  کا نہیں خود  ساختہ سبحان اللہ

سامنے باز کے یہ ڈٹ کے کھڑی ہے "عینی"

چھپ کے بیٹھی نہیں ہے فاختہ سبحان اللہ

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

شب معراج

رسولِ ذی شاں مدینے والے

بھر دے تو کاسہ مرا رب کریم