نازش گلزار
غزل
از ۔ سید خادم رسول عینی
محبوب مرا نازش گلزار ہے واللہ
اللہ کی قدرت کا وہ شہکار ہے واللہ
جب بولے وہ تو پھول جھڑیں اس کے لبوں سے
اس طرح مرے یار کی گفتار ہے واللہ
حیرت زدہ بجلی ہی نہیں قدسی،فلک بھی
یوں تیز ترین آپ کی رفتار ہے واللہ
کیوں موت کا ہو خوف مرے دل میں کبھی بھی
نظروں میں فقط وعدہء دیدار ہے واللہ
گھر اپنا بساؤ رہو بازار سے تم دور
فتنوں کی جگہ ہر کوئی بازار ہے واللہ
اے دوست ہمیشہ کے لیے اس کو گرادے
تکلیف دہ سب رشتوں میں دیوار ہے واللہ
کیوں دل کبھی مغموم رہےگا مرا" عینی "
ہر وقت تصور میں مرے یار ہے واللہ
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں