غزل ۔ ترے نام ہم نے کیا
غزل
از ۔ سید خادم رسول عینی
خانہ دل کا ترے نام ہم نے کیا
کل اثاثہ ترے نام ہم نے کیا
اس کو ملتا گیا عرش تکمیل کا
جب ارادہ ترے نام ہم نے کیا
اپنی تقدیر کے آسماں سے جڑا
ہر ستارا ترے نام ہم نے کیا
ایک خطہ ہی کیا عمر کے شہر کا
ہر قلابہ ترے نام ہم نے کیا
ذات سے تیری ایسی ارادت رہی
ہر ادارہ ترے نام ہم نے کیا
گویا قدرت ہے یہ ، اک زمانہ ہی کیا
ہر زمانہ ترے نام ہم نے کیا
بن گیا 'عینی" رستوں کی وہ شاہراہ
اک جو جادہ ترے نام ہم نے کیا
از: سید خادم رسول عینی
ماشاءاللہ بہت عمدہ کلام
جواب دیںحذف کریںبہت عمدہ غزل
حذف کریںبس ایک مصرع یوں کر لیں
👇
ہم کو ملتا گیا عرش تکمیل کا
سید عینی صاحب کہیں تو ترمیم کر دیا جائے گا
حذف کریں