نعت پاک
از ۔ نورالہدیٰ رضوی (دربھنگہ)
شہِ دیں کی مدحتوں سے اگر آشنا نہیں ہے
تو یہ فنِّ شعر گوئی کسی کام کا نہیں ہے
جسے مصطفیٰ سے حاصل سنَدِ رضا نہیں ہے
کسی طور اس سے راضی ، بخدا خدا نہیں ہے
وہ مکینِ لامکاں ہیں ، وہ بعید از گماں ہیں
کہ عروجِ شہ کی کوئی حد و انتہا نہیں ہے
ترا ذکر ، نورِ باری ، ہَمَہ دم رہے گا جاری
جو اک آن کو بھی ٹھہرے یہ وہ سلسلہ نہیں ہے
اے سخی ! تجھے عنایت ہے کلیدِ گنجِ قدرت
ترے خانۂِ کرم سے ، کسے کیا ملا نہیں ہے
تو خدا کو سب سے پیارا ، ترا سب پہ ہے اجارہ
تری دسترس سے باہر ، کوئی شَے شہا نہیں ہے
مرے درد کا مداوا ، تو کرے گا کیا طبیبا !
مری خستگی کی بابت تجھے کچھ پتہ نہیں ہے
یہ ہے اور بات رضویٓ نہیں تابِ دید ، پھر بھی
کسے خواہشِ لقاۓ رخِ والضحیٰ نہیں ہے؟
سبحان اللہ سبحان اللہ
جواب دیںحذف کریںشکریہ جزاک الله
جواب دیںحذف کریںماشاءاللہ ……… جزاک اللہ ❤️
جواب دیںحذف کریںشکریہ جزاک الله
حذف کریںماشاءالله بہت عمدہ شاعری
جواب دیںحذف کریںسبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ
جواب دیںحذف کریں